Thursday, 9 December 2021

بی بی زینب سلام اللّٰہ علیہ ولادت مبارک

 عرش سے بن کے ولایت کی سفیرؐ آئی ہے

لیلتہ القدر کے گھر، عیدِ غدیرؐ آئی ہے

ظہور پُرنور پاک ثانیِ زہرا س مبارک 


ولادت باسعادت " بنتِ علی ( ع) ، زینتِ حیدرِ قرار، حیائے زہرا (ص)، عزتِ جعفر طیار، عصمت و عفت کا پیکر، غیرتِ شبر و شبیر، ملکئہِ عباس باوفا، فاتح شام، محافظِ امامت جناب زینب عالیہ، صدیقہٰ، محدثہ، عالمہ، فہیمہ، عابدہ، زاہدہ، عارفہ، خطیبہ، عفیفہ، دل کی گہرائیوں سے سبکو مبارک

Wednesday, 8 December 2021

Shabaan (شعبان)




 بن کہ مہمان آ گیا ہے شعبان

ہر سو ہو رہا ہے خوشیوں کا اعلان

خوش ہیں قنبر، ابوذر، اور سلیمان

اور خوش ہے آج نبیوں ص کا سلطان

بی بی زینب، مولا حسین، مولا غازی

یقیناً یہ تینوں ہیں حق کی پہچان

آج کی شب آمد ہے اس بی بی س کی

جو ہے میرے پیر علی علیہ سلام کی جان

تمام مومنین کو شعبان کا چاند مبارک

Monday, 29 November 2021

Eid e Mubahila by Allama Azhar Hassan Zaidi

  امام علی ع کو دیکھ کر فرمایا  جان علی ! تم میری جان بن کر چلو " ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮ ! ﺩﯾﮑﮫ ﻟﻮ ﯾﮧ ﻣﯿﺮﮮ " ﺃَﺑْﻨَﺎﺀﻧَﺎ " ﮨﯿﮟ "

عید مباہلہ ﭘﺮ ﺧﻄﯿﺐ ﺁﻝ ﻣﺤﻤﺪ سید اظہر حسن زیدی مرحوم ﮐﮯ  ﯾﺎﺩﮔﺎﺭ ﺍﻟﻔﺎﻅ 

ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺹ پر آیہ مباہلہ نازل ہوئی 

اے رسول !  کل جب عیسائیوں سے کے مقابلے میں مباہلہ کیلئے جاؤ تو 

ﺃَﺑْﻨَﺎﺀﻧَﺎ  - اپنے بیٹوں کو لے کر جانا

ﻭَﻧِﺴَﺎﺀﻧَﺎ - اپنی نساء کو لے کر جانا

ﻭَﺃَﻧﻔُﺴَﻨَﺎ - اپنی جان کو لے کر جانا

یہ آیت سنتے ہی بہت سے لوگوں نے سوچا کہ ہم میں سے کل کوئی بیٹا ، کوئی نساء اور کوئی جان بن کر جاۓ گا -

چنانچہ ساری رات مدینے کے بازار کھلے رہے ، حجامتیں ہوتی رہیں ، غسل ہوتے رہے ، کپڑے بدلتے رہے اور عطر لگتے رہے کہ کل ہم رسول اللہ ص کا بیٹا ، جان بن کر جائیں گے -

ﻧﻤﺎﺯ ﻓﺠﺮ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺹ ﻧﮯ نماز ﭘﮍﮬﺎئی اور ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺹ ﻧﮯ ﺁﯾﺖ

ﻓَﻘُﻞْ ﺗَﻌَﺎﻟَﻮْﺍ ﻧَﺪْﻉُ ﺃَﺑْﻨَﺎﺀَﻧَﺎ ﻭَﺃَﺑْﻨَﺎﺀَﻛُﻢْ ﻭَﻧِﺴَﺎﺀﻧَﺎ ﻭَﻧِﺴَﺎﺀﻛُﻢْ ﻭَﺃَﻧﻔُﺴَﻨَﺎ ﻭﺃَﻧﻔُﺴَﻜُﻢْ ﺛُﻢَّ ﻧَﺒْﺘَﻬِﻞْ ﻓَﻨَﺠْﻌَﻞ ﻟَّﻌْﻨَﺔَ ﺍﻟﻠَّﻪِ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﻜَﺎﺫِﺑِﻴﻦَ ﺁﻝ ﻋﻤﺮﺍﻥ آیت 60 - 61

ﭘﮍﮬﯽ تو ہر صف میں سے آواز آئی کہ قبلہ میں بھی حاضر ہوں ، میں بیٹا بن کر چلوں ؟

ﭘﮭﺮ ﺍﻣﺎﻡ ﺣﺴﻦ ﻉ ﺍﻭﺭ ﺍﻣﺎﻡ ﺣﺴﯿﻦ ﻉ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ:

حسن بیٹا ادھر آؤ ، حسین بیٹا تم بھی ادھر آؤ -

ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮ ! ﺩﯾﮑﮫ ﻟﻮ ﯾﮧ ﻣﯿﺮﮮ " ﺃَﺑْﻨَﺎﺀﻧَﺎ " ﮨﯿﮟ۔

ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ " ﮨﻢ ؟؟؟ "

ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺹ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ " ﺗﻢ - - - " ﺍﺏ ﻧﮧ ﺁﻧﺎ "

امام علی ع کو دیکھ کر فرمایا جان علی ! تم میری جان بن کر چلو -

رسول اللہ ص اپنی جان علی ، نساء فاطمہ الزہرہ س اور بیٹے حسنین ع کو لیکر میدان مباہلہ سے کامیاب ہو کر واپس گھر آۓ تو امام علی ع اور جناب سیدہ فاطمہ الزہرہ س بہت خوش تھے ، دونوں نے حسنین ع کو گھر آتے دیکھا تو تعظیم کیلئے اٹھ کھڑے ہوۓ تو حسنین ع نے عرض کی بابا جان!  یہ کیا ہو رہا ہے ؟

امام علی و جناب فاطمہ س نے فرمایا بیٹے!  آیت مباہلہ کے نازل ہونے سے پہلے تم دونوں ہمارے بیٹے تھے لیکن آیت کے بعد اب تم دونوں رسول اللہ ص کے بیٹے ہو ، فرزند رسول ص ہو ، اب قیامت تک تمہاری زیارت یہ کہہ کر پڑھی جاۓ گی 

" ﺍﻟﺴَّﻼﻡُ ﻋَﻠَﻴْﻚَ ﻳﺎﺑْﻦَ ﺭَﺳُﻮﻝِ ﺍﻟﻠﻪ " 

اس لیے تمہاری  تعظیم ہم پر فرض ہے -

تمام اہل اسلام کو اسلام کی فتح ،

ﭘﻨﺠﺘﻦ ﭘﺎﮎ ﮐﮯ ﻣﺎﻧﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﻨﺠﺘﻦ ﭘﺎﮎ کی فتح ، عید مباہلہ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﮨﻮ -

قبر اصغر ﮐﯽ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ

قبر اصغر ﮐﯽ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ

ﺷﮧ ﮐﻮ ﺍﮎ ﭼﺎﻧﺪ ﭼﮭﭙﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﮔﺮﻡ ﺭﯾﺘﯽ ﺳﮯ ﺑﺪﻥ ﮈﮬﺎﻧﭗ ﺩﯾﺎ ﺷﮧ ﻧﮯ ﻣﮕﺮ

ﭼﮩﺮﮦ ﺍﺻﻐﺮ ﮐﺎ ﭼﮭﭙﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﮔﮭﭩﺮﯼ ﺟﺐ ﻻﺷﮧ ﻗﺎﺳﻢ ﮐﯽ ﮐﮭﻠﯽ ﺧﯿﻤﮯ ﻣﯿﮟ

ﺷﮧ ﮐﻮ ﺗﺮﺗﯿﺐ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﭼﻨﺪ ﺳﻄﺮﯾﮟ ﺗﮭﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﻻﺵ ﻋﻠﯽ ﺍﮐﺒﺮ ﭘﺮ

ﺷﮧ ﮐﻮ ﺧﻂ ﭘﮍﮪ ﮐﮯ ﺳﻨﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﺑﺎﭖ ﮐﯽ ﻻﺵ ﺳﮯ ﺩﺭﻭﮞ ﮐﯽ ﺍﺫﯾﺖ ﺩﮮ ﮐﺮ

ﺍﯾﮏ ﺑﭽﯽ ﮐﻮ ﮨﭩﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﮐﭽﮫ ﻗﺪﻡ ﺩﻭﺭ ﮨﮯ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﺳﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭ ﻣﮕﺮ 

ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺷﮩﺰﺍﺩﯼ ﮐﻮ ﺁﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﭨﮑﮍﮮ ﭼُﻨﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻗﺎﺳﻢ ﮐﮯ ﮐﮩﺎ ﻣﻮﻻ ﻧﮯ

ﮨﺎﺋﮯ ﺍﻓﺴﻮﺱ ﮐﮧ ﺁﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﺷﮧ ﻧﮯ ﮨﺮ ﻻﺵ ﮐﻮ ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯ ﺍُﭨﮭﺎﯾﺎ ﻟﯿﮑﻦ

ﻻﺵ ﺍﮐﺒﺮ ﮐﯽ ﺍُﭨﮭﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﺍﺱ ﻗﺪﺭ ﭘﯿﺎﺱ ﺳﮯ ﺳﻮﮐﮭﺎ ﺗﮭﺎ ﮔُﻠِﻮﺋﮯ ﺳﺮﻭﺭ

ﺷﻤﺮ ﮐﻮ ﺗﯿﻎ ﭼﻼﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ


ﮐﺮﺑﻼ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺗﮑﻠﻢ ﻧﮯ ﯾﮧ ﮨﯽ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺗﮭﺎ

ﻣﺠھ ﮐﻮ ﺳﺮﮐﺎﺭ ﺑﻼﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﯽ

خطیب آل محمد سید اظہر حسن زیدی

 عقد جناب سیده و مولا علی ع بازبان خطیب آل محمد سید اظہر حسن زیدی


جیسے ھم مولویوں کی دوڑ مسجد تک ھوتی ھے ویسے رسول اللہ ص کی دوڑ اللہ تعالی تک ھوتی ھے -

قریش کے طعنوں سے تنگ آ کر رسول اللہ ص نے مصلی بچھایا اور دعا کی


خدایا! تو نے ھی میری بیٹی کو جنت کا ثمر بنایا ، سیده نساء بنایا ، تو ھی کہتا ھے که جب تک جوڑ برابر کا نه ھو رشته نه ھو - اب تو خود ھی بتا یه رشته کہاں ھوگا -


اللہ تعالی نے فرمایا :

محمد ! گھبراؤ نہیں ، رشتہ ھمارے گھر ھوگا ، بتاؤ منظور ھے ? 

رسول اللہ ص نے فرمایا رشتہ تو منظور ھے لیکن باقاعده منظوری کیلیے رسم بھی ھونی چاھیے -

اللہ تعالی نے فرمایا آج رات کو ھم رشتہ بھیجیں گے -


الله نے کہکشاں کی سڑکیں بنا دیں ، نصری و شیریں کے صوفے بچھا دیے ، سنبله کے گلدستے اور قوس قضا کی قناتیں لگا کر بادل کا سائبان لگا دیا ، تمام مخلوق بشمول سوا لاکھ انبیاء اپنی کرسیوں پر آ کر بیٹھ گئے ، ملائکه انتظام میں کھڑے ھو گئے اور حوریں جنت کے دریچے کھول کر اس محفل کا نظارہ کرنے لگیں -

جب محفل سج گئی تو اللہ عزوجل نے جلال و جبروت سے خطبه شروع کیا 


" اے آسمان والو! 

قلعہ معلی ،خانه کعبه میں پیدا ھونے والے سعادت مند فرزند کا رشتہ رحمت اللعالمین کی دختر سے کرنا چاھتے ھیں ، آج قدرت و رحمت میں جوڑ ھوگا " -


یه سن کر تمام مخلوق سماوی نے یه کہه کر مبارک باد دی که اس سے بہتر کیا جوڑ ھو سکتا ھے ، مبارک ھو -

اس خوشی کے موقع پر ھمیں انعام دیا جاۓ

اللہ تعالی نے فرمایا 

انعام تمہارا تمہیں ضرور ملے گا لیکن ملے گا اس وقت جب سیده س کی بارات اسکے گھر پہنچے گی -


رخصتی جناب سیده فاطمه الزھراء س بازبان خطیب آل محمد سید اظہر حسن زیدی


حضور اکرم ص نے ایک ناقه پر محمل لگا کر جناب سیده س کو اس میں بٹھا دیا ، اور تمام امھات المومنین کو حکم دیا که میری بیٹی کی بارات کے پیچھے پیچھے مدحت والے اشعار پڑھتے ھوۓ چلو -

امھات المومنین سیده کی خوشی میں اشعار پڑھ رھے تھے اور رسول خدا ص جناب خدیجه س اور جناب ابوطالب ع کو یاد کر کر کے زار و قطار رو رھے تھے -


ھاۓ آج خدیجه س زنده ھوتی ، 

ھاۓ آج جناب ابوطالب ع زنده ھوتے 

اور دیکھتے که زمین و آسمان والے سب فاطمه الزھراء س اور علی مرتضی ع کی خوشی میں خوشیاں منا رھے ھیں -


بنی ھاشم کی قیادت میں جناب سیده س کی بارات جا رھی تھی تو اچانک رسول خدا ص نے جناب سلمان محمدی رض کو بلایا اور ناقه کی مہار جناب سلمان کو دے دی اور بتا دیا که ھم خاندان رسالت ھر ایک کی محبت و مودت کا صله ضرور دیتے ھیں ، اگر کوئی غیر اتنا قابل بھروسہ ھو تو ھم اسکو اپنا بنا دیتے ھیں ، اور اگر کسی میں قابلیت و اھلیت نه ھو تو اسکو اپنے پاس نہیں آنے دیتے ، اپنے سے دور دور رکھتے ھیں -


محمد مصطفی ص کی بیٹی کی بارات علی مرتضی ع کے گھر آ گئی - اور سیده طاھره س کی شادی ھوگئی -


آج ھم اس بابرکت شادی کی خوشی میں جشن منا رھے ھیں - آج ھماری عید کا دن ھے - 

آج ھم کو رونے کا طعنه دینے والے لوگوں کو بتا دینا چاھتے ھیں که ھم جیسا کوئی ہنس بھی نہیں سکتا -


آج سننے والی مومنین باراتی بن جائیں اور میں اس گھر کا بھانڈ بن جاتا ھوں اور مولا سے فریاد کرتے ھیں که ھمیں بھی اس خوشی کے موقع پر کچھ انعام عطا ھو -

Ghadeer mein...

 *سب کو خدا کے حکم سے روکا غدیر میں*
*پیغام پھر نبیؐ نے سنایا غدیر میں*

*بلّغ کا سر پہ باندھ کے سہرا غدیر میں*
*مولا بنا بتولؐ کا دولہا غدیر میں*

*گونجا علیؑ علیؑ کا جو نعرہ غدیر میں*
*چھوٹا بڑے بڑوں کا پسینہ غدیرمیں*

*بنجر دماغ و دل کو جو پانی کی چاہ تھی*
*صدیوں کا ابر ٹوٹ کے برسا غدیر میں*

*حیدرؑ کو دستِ مرسلِ اعظمؐ پہ دیکھ کر*
*تینوں پلید ہوگئے رسوا غدیر میں*

*یوسفؑ ترے جمال کی معراج دیکھتی*
*اے کاش ہوتی چشمِ زلیخا غدیر میں*

*مولا علیؑ کی شان میں احمدؐ کے رو برو*
*قنبر سنا رہے ہیں قصیدہ غدیر میں*

*حور و ملک ہوں یا ہوں رسولان ما سبق*
*چہرہ خوشی سے لال ہے سب کا غدیر میں*

*جگنو چمک رہے ہیں ولایت کے باغ میں*
*ہے بلبلِ ولا کا بسیرا غدیر میں*

*آنکھیں علیؑ کو دیکھ کے محوِ وضو رہیں*
*دل کر رہا تھا شکر کا سجدہ غدیر میں*

*مختا ر کل کے ھاتھ میں ایمان کل کا ھاتھ*
*دنیا نے دیکھا ایسا نظارہ غدیر میں* 

*صدیاں گئیں، ولایتِ مشکل کشا کے بعد*
*مہدیؔ کا دل ہے آج بھی ٹھہرا غدیر میں*

Sunday, 9 February 2014

نعت رسول مقبول






"نعت رسول مقبول"
اذ قلم! جناب محسن نقوی صاحب"

الہام کی رم جھم کہیں بخشش کی گھٹا ہے،
یہ دل کا نگرہے کہ مدینے کی فضا ہے، 

سانسوں میں مہکتی ہیں مناجات کی کلیاں،
کلیوں کے کٹوروں پہ تیرا نام لکھا ہے،

آیات کی جھرمٹ میں تیرے نام کی مسند،
لفظوں کی انگوٹھی میں نگینہ سا جڑا ہے،

خورشید تیری راہ میں بھٹکتا ہوا جگنو،
مہتاب تیرا ریزہ نقشِ کف پا ہے،

ولیل تیرے سایہ گیسو کا تراشا،
ولعصر تیری نیم نگاہی کی ادا ہے،

رگ رگ نے سمیٹی ہے تیرے نام کی فریاد، 
جب جب بھی پریشان مجھے دنیا نے کیا ہے،

خالق نے قسم کھائی ہے اُس شہر اماں کی،
جس شہر کی گلیوں نے تجھے ورد کیا ہے،

اِک بار تیرا نقشِ قدم چوم لیا تھا،
اب تک یہ فلک شکر کے سجدے میں جھکا ہے،

سورج کو اُبھرنے نہیں دیتا تیرا حبشی،
بے زر کو ابوزر تیری بخشش نے کیا ہے،

ثقلین کی قسمت تیری دہلیز کا صدقہ،
عالم کا مقدر تیرے ہاھتوں پہ لکھا ہے،

اُترے گا کہاں تک کوئی آیات کی تہہ میں،
قرآن تیری خاطر ابھی مصروفِ ثنا ہے،

اب اور بیاں کیا ہوکسی سے تیری مدحت، 
یہ کم تو نہیں ہے کہ تو محبوبِِ خدا ہے،

اے گنبدِ خضرا کے مکین میری مدد کر،
یا پھر یہ بتا کون میرا تیرے سوا ہے،

بخشش تیری آٓنکھوں کی طرف دیکھ رہی ہے،
محسن تیرے دربار میں چپ چاپ کھڑا ہے،

بی بی زینب سلام اللّٰہ علیہ ولادت مبارک

 عرش سے بن کے ولایت کی سفیرؐ آئی ہے لیلتہ القدر کے گھر، عیدِ غدیرؐ آئی ہے ظہور پُرنور پاک ثانیِ زہرا س مبارک  ولادت باسعادت " بنتِ علی ...